Thursday, November 17, 2022

رسولوں پر ایمان لانے کاحکم

 رسولوں پر ایمان لانے کاحکم 

قرآن کریم میں ہے:

    ’’یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اٰمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ الْكِتٰبِ الَّذِیْ نَزَّلَ عَلٰى رَسُوْلِهٖ وَ الْكِتٰبِ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ مِنْ قَبْلُ-وَ مَنْ یَّكْفُرْ بِاللّٰهِ وَ مَلٰٓىٕكَتِهٖ وَ كُتُبِهٖ وَ رُسُلِهٖ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًۢا بَعِیْدًا۔‘‘

اے ایمان والو ایمان رکھو اللہ اور اللہ کے رسول پر ، اور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر اُتاری اور اُس کتاب پر جو پہلے اُتاری ،اور جو نہ مانے اللہ اور اس کے فرشتوں اور کتابوں اور رسولوں اور قیامت کو تو وہ ضرور دور کی گمراہی میں پڑا۔

ایک دوسری آیت میں ہے:

’’لَیْسَ الْبِرَّ اَنْ تُوَلُّوْا وُجُوْهَكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَ الْمَغْرِبِ وَ لٰكِنَّ الْبِرَّ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ الْمَلٰٓىٕكَةِ وَ الْكِتٰبِ وَ النَّبِیّٖنَۚ‘‘

اصل نیکی یہ نہیں کہ منہ مشرق یا مغرب کی طرف کرو ، ہاں اصلی نیکی یہ کہ ایمان لائے اللہ اور قیامت اور فرشتوں اور کتاب اور پیغمبروں پر۔

نیز اللہ عزوجل فرماتاہے:

’’اٰمَنَ الرَّسُوْلُ بِمَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْهِ مِنْ رَّبِّهٖ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ-كُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ مَلٰٓىٕكَتِهٖ وَ كُتُبِهٖ وَ رُسُلِهٖ۫-لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْ رُّسُلِهٖ۫-وَ قَالُوْا سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا ، غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَ اِلَیْكَ الْمَصِیْرُ‘‘

رسول ایمان لائےاس پر جو ان کے رب کے پاس سے ان پر اُترا ۔اور سب ایمان والوں نے مانا ، اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں کو، [اورسب نے یہی کہا] ہم اس کے کسی رسول پر ایمان لانے میں فرق نہیں کرتے ، اور[سب نے] عرض کی کہ ہم نے سنا اور مانا ، تیری معافی ہو اے رب ہمارے اور تیری ہی طرف پھرنا ہے۔

رسولوں پر ایمان لانے کا مطلب

دل سے تصدیق کرناکہ اللہ تعالیٰ نے ہرامت میں پیغمبر بھیجاجوانہیں اللہ وحدہ لاشریک لہ کی عبادت کی دعوت دیتے تھے۔اوریہ یقین رکھے کہ تمام انبیا سچے ہوتے ہیں۔اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والے ہوتے ہیں۔امانت داراور ہدایت یافتہ ہوتے ہیں۔انہوں نے اللہ تعالیٰ کے دئے ہوئے پیغام کو مکمل پہنچادیا۔اس میں انہوں نے کوئی کمی زیادتی اور تبدیلی نہیں کی اور نہ ہی کچھ چھپایا۔

رسولوں پر ایمان لانے کا اجر

وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ رُسُلِهٖ وَ لَمْ یُفَرِّقُوْا بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْهُمْ اُولٰٓىٕكَ سَوْفَ یُؤْتِیْهِمْ اُجُوْرَهُمْؕ

اور وہ جو اللہ اور اس کے سب رسولوں پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی پر ایمان میں فرق نہ کیا انہیں عنقریب اللہ ان کے ثواب دے گا۔

رسولوں پر ایمان لانے کے فوائد

اللہ تعالیٰ کی رحمت اور بندوں پراس کی عنایت کا علم، بندوں کو طریقۂ حیات انبیاکی تعلیم سے ملی،لہذاان پر ایمان سے زندگی کے سلیقے سیکھنے کو ملیں گے۔

بندوں کی خیرخواہی کے کاموں میں حصہ لینے والوں کی عظمت ظاہرہوتی ہے۔انہوں نے بندوں کی خیرخواہی میں حصہ لیاتواللہ کریم نے ان کی محبت وعظمت بندوں کے دلوں میں ڈال دیا۔

سارے انبیاپر ایمان لانا ،نعمت الہی کا شکریہ اداکرناہے۔

اختلاف شرائع کے باوجود سارے انبیاپر ایمان لانے کا حکم ہمیں یہ بتاتاہے کہ حالات وتقاضے کے بنیادپر طریقہ حیات اور مسائل کا اختلاف دل سے عظمت وبڑائی کی تسلیم کرنے میں مانع نہیں ہے۔بلکہ یہ قرآنی تعلیم کاہی حصہ ہے۔

1 comment: